17 اگست 2025 - 12:43
کے پی میں سیلاب کی تباہ کاریاں، لاشیں نکالنے کا سلسلہ جاری، بونیر میں 190 افراد کی نماز جنازہ / تابوت کم پڑگئے

خیبرپختونخوا میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، ملبے سے لاشیں نکالنےاور اموات۔ بارشی جاری ہیں، رابطہ پلوں اور سڑکوں کے بہہ جانے سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات/ بونیر، تورغر، باجوڑ، شانگلہ، مانسہرہ اور بٹگرام کے متاثرہ علاقوں میں ہر طرف تباہی، قیامت صغریٰ کا منظر، فضا سوگوار، بونیر کے متاثرہ علاقوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کی 190افراد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی / ہلاکتوں کی تعداد تقریباً 351 ہوگئی ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) اسمبلی ـ ابنا || پاکستانی ذرائع کی رپورٹ کے مطابق، سیلاب میں جان بحق ہونے والے افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ 
میتوں کے لیے تابوت کم پڑ گئے، پیر بابا کا گاؤں بیشونڑی صفحہ ہستی سے مٹ گیا، گاؤں کا کوئی گھر سلامت نہ بچا۔
قادر نگر، گوکند اور چغرزئی بھی شدید متاثر ہوئے ہیں، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت میں ہلاکتوں کی تعداد تقریباً 351 ہوگئی ہے، آزاد کشمیر اور گلگت میں21 اموات کی تصدیق کی جا چکی ہے، پنجاب کے مختلف شہروں میں کلاؤڈ برسٹ کا خطرہ منڈلانے لگا ہے۔
محکمہ موسمیات نے میانوالی ، چکوال،تلہ گنگ اور اٹک میں نئی آفت کی پیشگوئی کر دی ۔ 
این ڈی ایم اے نے آنے والے دنوں میں پنجاب کے مختلف مقامات پر کلاؤڈ برسٹ اور مقامی سطح پر سیلاب کا خدشہ ظاہر کردیا۔ 
این ڈی ایم اے ایکسپرٹ محمد طیب کا کہنا ہے کہ مغربی ہواؤں کا ایک سلسلہ پاکستان کی طرف بڑھ رہا ہے، مشرقی اور مغربی ہواؤں کےملاپ سے مون سون اسپیل کی شدت میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں کلاؤڈ برسٹ جیسے واقعات میانوالی، چکوال، تلہ گنگ اور اٹک میں بھی ہوسکتے ہیں، اربن فلڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق بونیر صوبے کا سب سے زیادہ متاثرہ ضلع رہا جہاں گذشتہ 48 گھنٹوں میں 204 جانیں ضائع ہوئی ہیں جبکہ امدادی اداروں نے اموات کی تعداد 213 بتائی ہے۔
بونیر کے ڈپٹی کمشنر عبدالقیوم کے مطابق 50 افراد تاحال لاپتہ ہیں، شانگلہ میں37، مانسہرہ میں 23، سوات میں 22، باجوڑ میں 21، بٹ گرام میں 15، لوئر دیر میں 5 جبکہ ایبٹ آباد میں ایک بچہ ڈوب کر جاں بحق ہوگیا، سیکڑوں کی تعداد میں رہائشی مکانات بھی تباہ ہوگئے جبکہ سیکڑوں کو نقصان پہنچا ہے، سیلابی ریلیوں میں مال مویشی اور دکانوں سمیت درجنوں گاڑیاں اور دیگر نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔
متاثرہ اضلاع میں پاک فوج اور فرنٹیئر کور(ایف سی) کا ریلیف آپریشن جاری، خیبر پختونخوا کے متاثرہ 8 اضلاع میں ایمرجنسی نافذ ہے، بلتستان ڈویژن میں سیلابی شدت تیسرے روز بھی برقرار ہے، ہارون گل ڈپٹی ڈائریکٹر جی بی ڈی ایم اے کے مطابق ستق نالہ روندو میں اونچے درجے کا سیلاب ہے ، شانگلہ میں سیلابی آفت سے ہلاکتوں کی تعداد 37 ہو گئی ہے، کئی افراد تا حال لاپتہ، صوبائی حکومت نے شانگلہ کوبھی آفت زدہ قرار دے دیا، سیلاب سے سیکڑوں رہائشی مکانات تباہ ہو گئے ہیں، الپوری تابشام، الپوری تا پورن سمیت ضلع بھر کے کئی اہم شاہر اہیں عارضی طور پر بحال کر دی گئیں تاہم لنک سڑکوں پر بحالی کا کام شروع نہ ہو سکا۔
شانگلہ میں سب سے زیادہ متاثر کوزپاؤ، چوگا، پورن میں قیامت صغریٰ ہے، چیئرمین پی ڈی ایم اے نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے تباہ کاریوں کا جائزہ لیا، بحالی امور تیز کرنے کی ہدایت کر دی۔
وزیراعلی خیبر پختونخوا آج اتوارکو ضلع شانگلہ کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ 
بونیر سے نمائندہ جنگ کے مطابق اب تک 190 افراد کی نماز جنازہ ادا کی جاچکی ہے، لاپتہ افراد کا ڈیٹا جمع کیا جا رہا ہے، آئی جی ایف سی، کمشنر ملاکنڈ رینج، وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام بیرسٹر گوہر علی خان نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ہے۔ ڈگر اور ملک پور کے علاقے سے مزید 6 لاشیں نکالی گئی ہیں۔
وزیر داخلہ گلگت بلتستان شمس لون نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان نے تمام اضلاع میں سیلاب نے تباہی مچائی ہے جہاں جون سے اب تک 35 افراد جہاں بحق اور 35 زخمی ہوئے ہیں جبکہ 318 گھر مکمل تباہ اور 674 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
ضلع گلگت میں وادی نلتر میں سیلاب سے نلتر ایکسپریس وے کا بڑا حصہ پانی میں بہہ گیا ہے جہاں بڑی تعداد میں سیاح نلتر میں پھنس گئے نلتر میں سیلابی ریلے کے باعث تین بجلی گھر بھی بند کر دیے گئے ہیں، اسکردو میں سدپارہ پاور ہاؤسز سے بجلی کی سپلائی بدستور بند ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha